72
Novels Hub از ی ش ء P a g e 1 | 72 www.Novelshub.pk

Novels Hub

  • Upload
    others

  • View
    15

  • Download
    0

Embed Size (px)

Citation preview

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 1 | 72

www.Novelshub.pk

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 2 | 72

www.Novelshub.pk

اولحصہ

لاپرواہ سا وہ

“کبھی مو قع ملے تو سو چنا۔۔۔”

افسر دگی کی حا لت میں شا ویز نے نیم “اک لا پر واہ سا شخص کیوں تیری اتنی پر واہ کر تا ہے؟”

دی۔ سا ختہ ہنسمنہ پھلا تے ہو ئے دھیر ے سے شر ارتی انداز میں اس سے کہا جس پر وہ بے

ہو ئے کہا۔ اس نے انجا ن بنتے “ہا۔۔۔۔ہا۔۔۔پر واہ اور تمھیں۔۔۔؟؟ مگر کس کی؟؟”

ے تا ثر سے پو چھا۔گہربغور دیکھا اور اسے اس نے “جینی۔۔۔کیا وا قعی تم نہیں جا نتی؟؟”

لگی۔کو تر تیب دینے جینی نے سا دگی سے جو اب دیا اور کچن میں مو جود بر تنوں “نہیں۔۔۔۔”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 3 | 72

www.Novelshub.pk

وہ خود کو مصر “اچھا۔۔اب جا ؤ یہاں سے۔۔۔اس سے پہلے کو ئی آ جا ئے۔۔۔جا ؤ پلیز۔۔۔”

وف کر تے ہو ئے بو لی مگر حقیقت میں وہ اسے نظر انداز کررہی تھی۔

س نے گلہ کیا۔ا “بڑی بے مر وت ہو تم۔۔۔اک کپ چائے کا مجھے بھی بنا دو ڈئیر کزن۔۔”

کسی کے قد جینی نے “مل جائے گی تمہیں۔۔ اب جاؤ یہاں سے۔۔شا ویز۔۔۔۔پلیز۔۔چائے ”

موں کی چا پ کو محسو س کی تو اسے تیزی سے کہا۔

ہا تھ مضبو طی سے خود کاشا ویز نے تیزی سے آ گے بڑ ھتے ہو ئے اس “ڈرتی کیوں ہو آ خر تم؟؟”

کی گر فت میں لیا۔

وہ گھبر اتے ہو “۔۔آجا ئے گا۔۔۔شا ویز۔۔ شا ویز۔۔۔چھو ڑو میر ا ہا تھ۔۔۔شا ویز۔۔۔کو ئی”

فت سے نکا لا۔ئے بولی اور ہا تھ چھڑ وانے کی کو شش کر تے ہوئے جھٹ سے ہا تھ اسکی گر

شا ویز کھلکھلا کر ہنسا۔ “کم۔۔۔آن۔۔۔ریلیکس۔۔۔”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 4 | 72

www.Novelshub.pk

وہ سو الیہ بو لا۔ “اس قدر خو ف۔۔۔”

اس نے اسے گھورا۔ “خو ف تو نہیں ہے یہ۔۔۔”

“پھر؟؟؟ تو”

با لتر تیب جو ڑا۔اس نے ایک ٹر ے میں کپوں کو اور دوسرے میں گلاسوں کو “پتہ نہیں۔۔۔۔”

وہ چڑ کر بو لا۔ “تمھیں کچھ پتہ بھی ہے۔۔۔؟”

لی۔وہ پھر سے بو “میر ے پا س کو ئی جو اب نہیں۔۔۔۔پلیز جا ؤ یہا ں سے۔۔۔”

لا۔وہ شر ارتی انداز سے بو “اگر نہ جا ؤں تو؟؟”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 5 | 72

www.Novelshub.pk

جنت نے کھا جا نے والی نظر وں سے اسے دیکھا اور پھر لا پر وا ہی سے اپنے کا م میں مصر وف ہو

گئی۔

تے ہو ئے کچن کی بی اماں آ واز لگا “جنت۔۔۔جنت بیٹی۔۔۔لے بھی آ ؤ چا ئے۔۔۔پا نی۔۔۔”

طر ف آ رہی تھیں۔

سکی زبا ن لر ز رہی ا بو لی جبکہ وہ فوراسے اس سے “اماں بی۔۔۔شا ویز۔۔۔جا ؤ یہاں سے۔۔۔”

تھی۔

ں بی کچن میں آمو جود ہو وہ او نچی آ واز سے بو لی اسی اثنا ء میں اما “جی۔۔بس آ رہی ہوں۔۔۔”

ئیں۔

ھا را۔۔۔”

م

ت

گی سے وہ سنجید “جنت۔۔۔بیٹی۔۔۔۔جلدی آ جا ؤ۔۔۔سب انتظا ر کر رہے ہیں

بولیں۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 6 | 72

www.Novelshub.pk

چر اتے ہو ئے کو لڈڈرنک کو گلا سوں میں انڈیلا۔اس نے نظر یں “جی۔۔بس آ رہی ہوں۔۔۔”

اماں بی اسے وہاں دیکھ کر چو نکی۔ “تم۔۔تم یہاں کیا کر رہے ہو؟؟”

وہ بو کھلا سا گیا۔ “میں۔۔۔میں۔۔۔”

ئے بمشکل ہی بہا نہ ہواس نے فر یج کو کھو لتے “وہ۔۔۔میں۔۔۔پا نی۔۔پانی لینے آ یا تھا۔۔۔”

گھڑ ا۔

مہمانوں ں۔۔نتی تھی تم یہیں ہوگے۔۔۔خاص تمہیں سمجھانے کے لیئے آئی ہوام م م۔۔جا”

ان کے لہجے میں دھمکی واضح تھی۔ “کے سامنے نہ آنا سمجھے؟؟

نے اسے گھور کر دیکھا۔ وہ کھلکھلا کر ہنساتو انہوں “کیوں؟؟ مہمان ہیں کہ خلائی مخلوق؟؟؟”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 7 | 72

www.Novelshub.pk

کرنے لگا جس پر انہوں نے لاپرواہی سے ایک نظر وہ انہیں تنگ “اماں بی۔۔ بتائیں ناں۔۔”

اسے دیکھا اور پھر جنت سے بو لیں۔

ھا را۔۔۔۔اور ہاں۔”

م

ت

۔۔یہ دو پٹہ ذرا بیٹی۔۔۔جلدی کر و۔۔۔با ہر سب انتظا ر کر رہے ہیں

وہ جا تے جاتے “۔۔سےٹھیک طر ح سے او ڑھ لو۔۔۔اور ہا ں یہ۔۔۔با ل ذرا پیچھے ہٹا ؤ ما تھے

کو منہ لگا تے ہو ئے حیر تلر اسے ضر وری ہدایا ت دینے لگیں جس پر شا ویز نے پا نی کی بو رکیں او

ان کن نگا ہوں سے انہیں دیکھا۔

ور ٹر ے کو تھامتے ہو اجنت نے دو پٹہ ٹھیک کیا۔۔۔۔با لو ں کو پیچھے کیا “جی۔۔۔اماں بی۔۔۔”

پا رہا تھا کہ آ خر ما جر نہیں وہ کچھ سمجھ ئے ایک نظر شا ویز پر ڈال کر ہو لے سے مسکر ا دی۔۔۔جبکہ

؟ا کیا ہے

سکی سمجھ میں آنے لگا تھا۔جنت کا مسکرا کر یوں اسکی طرف دیکھنا اسے سب سمجھا گیا تھا۔کچھ کچھ ا

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 8 | 72

www.Novelshub.pk

وہ تھو ڑا سا گھبر ائی مگرشر ماتے ہوئے چہر ے کو دو پٹہ میں تھو ڑا سا چھپا ئے ہو ئے با ہر آ ئی۔۔اس

مو جو د ٹر ے جھو ل رہا تھا جسے اس نے اپنی گر فت میں لینے کی بمشکل ہی کو شش کے ہا تھ میں

کی۔

۔میز پر رکھا اور ٹر ے اس نے دھیمی آ واز سے کہا “اسلا م علیکم۔۔۔۔”

رون مسکر ا ئیں۔ مسز ثمینہ ہا “وعلیکم السلام۔۔۔ما شا ء اللہ۔۔۔بہت پیا ری بچی ہے۔۔”

ما مو ں جان نے تا کید کی۔ “دو سب کو۔۔۔۔بیٹی۔۔۔کو لڈ ڈرنک ”

وہ مسکر ا ئی اور با ری با ری سب کو گلا س پکڑ انے لگی۔ “جی۔۔”

مسز ہا رون پو چھنے لگیں۔ “ما شا ء اللہ سے بیٹی کتنا پڑ ھی ہو؟؟”

بو ل پا ئی۔ہیوہ جھجکتے ہو ئے بس اتنا “جی۔۔۔بی ایس ای آ نر ز۔۔۔لا سٹ ائیر۔۔۔۔”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 9 | 72

www.Novelshub.pk

ا کر بو لیں۔وہ مسکر “ شا ء اللہ۔۔۔ما شا ء اللہ۔۔۔بھئی یہ تو بہت اچھی بات ہے۔۔۔ما”

اتے ہو ئے چلی وہ رک رک کر بو لی اور وہاں سے مسکر “میں۔۔ چا ئے لے کر آ تی ہو ں۔۔۔”

گئی۔

ئے اپنے سا کر ہنستے ہو مما نی جان نے اسے وہاں سے جا تے ہو ئے دیکھا اور کھلکھلا “شر ما گئی۔۔۔”

منے مو جو د مہما نوں سے کہا۔

ے کہا۔جبکہ ان کے مسز ہا رون اور مسٹر ہا رون نے یکے بعد دیگر “کو ئی بات نہیں بہن۔۔۔”

پاس بیٹھا ان کا بیٹا جو رشتہ کے لیے آ یا تھا )جہانگیر( مسکر ا دیا۔

روم

گ

ن

ی

جود صورتحال کا جائزہ لینے میں موشاہ ویز کچن سے باہر آیا اور اماں بی سے نظر بچا کر ڈرائ

لگا۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 10 | 72

www.Novelshub.pk

٭٭٭٭٭٭

وہ کچن میں داخل ہو ئی اور مسکر اتے ہو ئے چا ئے تیا ر کر نے لگی۔

کہا جس سے چا ئے کی شا ویز نے کچن میں دا خل ہو تے ہی زور دار آ واز سے “کیا ہے یہ سب؟؟”

تے گر تے بچی۔ پتی اس کے ہا تھوں سے گر

اس نے چو نک کر کہا۔ “کیا؟؟؟؟”

ا سے اس سے پہلے وہ اپنی بات مکمل “یہ ڈرائنگ روم میں کو ن لو گ ہیں اور؟؟” کر تا جنت فور

بو لی۔

۔اس نے لا پر وا ہی سے کہا “ابھی مجھے بہت کام ہے۔۔۔جا ؤ یہا ں سے۔۔۔”

اندازسے پو چھا۔اس نے لڑ ائی وا لے “کیوں جا ؤ ں میں؟؟”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 11 | 72

www.Novelshub.pk

کام میں مصر وف ہو گئی۔اور پھر اپنے وہ چڑ کر بو لی “کیو نکہ تم مجھے ڈسٹر ب کر رہے ہو۔۔۔۔”

ر وہ تمھیں آ خر کیوں دیکھ ڈسٹر ب اور میں؟؟ دیکھو جینی۔۔مجھے سچ سچ بتا ؤ وہ لو گ کو ن ہیں او”

اس نے تسلی کر نا چا ہی۔ “رہے ہیں؟؟

کھلکھلا کر ہنسی۔اسکی بات سن کر جنت

وہ غصہ سے بولا۔ “میں نے کو ئی لطیفہ تو نہیں سنا یا تمھیں۔۔۔”

وہ ہنستے ہنستے رکی۔ “ہاں۔۔۔”

پر مو جود چیزوں کو پلیٹو پھر بات مکمل کر تے ہو ئے ٹیبل “مگر لطیفے سے کم بھی تو نہیں ہے۔۔۔”

ں میں نکا لنے لگی۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 12 | 72

www.Novelshub.pk

لا مگر جنت نے اسکی بات کا جواب نہ دیا۔ وہ چڑ کر بو “جینی۔۔۔جینی۔۔۔”

ہیں؟؟ اور یہ با قی وہ لو گ تمھیں دیکھنے آ ئے جینی۔۔کچھ پو چھ رہا ہوں میں۔۔۔آ خر کیوں”

“سب کہا ں ہیں؟؟

نیچے نہ آ ئے جب با قی سب چھت پہ ہیں۔۔اماں بی نے خا ص تا کید کی ہے سب کو۔۔۔کہ کو ئی”

اور چا ئے کپوں میں ڈا ٹھہر کر اسے آ گا ہ کر تے ہوئے بو لیوہ ٹھہر “تک مہمان ہیں یہاں۔۔۔

لنے لگی۔

وہ پھر سے بو لا۔ “اور میری پہلی بات کا جو اب؟؟”

وہ کام کر تے کر تے “؟؟شا ویز۔۔۔تو کیا اندھے ہو جا ئیں وہ لو گ؟؟ آ خر کیوں نہ دیکھیں مجھے”

رکی اور اس کے سامنے آ کھڑی ہو ئی۔

آ نکھیں ڈال کر بو لا۔ وہ اسکی آ نکھوں میں “تمھیں دیکھنے کا حق صر ف میر ا ہے۔۔۔ کیو نکہ”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 13 | 72

www.Novelshub.pk

ئے بو لی۔ وہ کندھوں کو اچکا تے ہو “کم آ ن۔۔۔شا ویز۔۔۔کیا عجیب بچپنا ہے۔۔۔۔”

وہ تصد یق کر تے ہو ئے بو لا۔ “بچپنا نہیں ہے جینی۔۔۔”

وہ گھور کر اسے دیکھ کر بولی۔ “تو پھر؟؟”

وہ دل کی گہر ائی سے بولا۔ “محبت ہے یہ۔۔۔”

وہ کھلکھلا کر ہنسی۔ “محبت۔۔۔”

اسے نےاس “شا ویز۔۔۔میں اس وقت مذاق کے مو ڈ میں نہیں ہوں۔۔۔۔سو۔۔۔ہٹو۔۔۔”

س اور سمو سو ں کی پلیٹوں کو

سکٹب

با لتر تیب رکھا۔پیچھے کیا اور بڑ ے ٹر ے میں نمکو ،،

وہ کڑ ھ کر بو لا۔ “ ہے۔۔۔جینی۔۔۔یہ مذاق نہیں”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 14 | 72

www.Novelshub.pk

کا ارادہ رکھتے لنےاچھا۔۔۔تو کیا آپ مسٹر شا ویز۔۔۔مجھے دیکھنے والو ں کی آ نکھیں نکا ”

اس نے طنز یہ سو الیہ انداز میں اس کے قر یب آ کر کہا۔ “ہیں؟؟

کر بولا۔ وہ اسکی آ نکھوں میں آ نکھیں ڈال “ہاں۔۔۔!! نکال دوں گا آ نکھیں۔۔۔”

very funny

وہ ۔۔“

ک

ھل

ھل کر ہنسی

لک

۔

اس نے “ نا پلیز۔۔۔؟اچھا۔۔۔با قی کا مذاق اب بعد میں۔۔۔اور ہاں۔۔۔آ ج کو ئی تما شا نہ لگا”

ٹر ے اٹھا ئی اور وہاں سے جانے لگی۔

اسے لا پر وا ہی سے دیکھتے وہ بو لتا رہا جبکہ جنت مسکر اتے ہو ئے “یہ مذا ق نہیں ہے جینی۔۔۔”

ہو ئے با ہر آمو جود ہو ئی۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 15 | 72

www.Novelshub.pk

وہ “بھئی۔۔۔آپکی بچی تو ہمیں بہت بھا ئی ہے۔۔۔بہت خو بصورت ہے۔۔۔ما شا ء اللہ۔۔۔”

جنت کو میز پر ٹر ے رکھتے ہو ئے دیکھنے لگی اور پیا ر سے بولیں۔

ہو گی سو چا نہیں بہن نصیبو ں کی بات ہے۔۔۔ہمارے نصیب میں آپکے گھر کی جنت لکھی ہو ئی”

وہ مسکر ا مسکر ا “۔۔۔۔۔۔۔اتنے اچھے لو گو ں سے تعلق پیدا ہو جا ئے گا۔۔۔اندازہ نہیں تھاتھا

کر بولیں۔

مما نی جان نے اسے کہا۔ “جی۔۔۔چا ئے دو نا آنٹی کو۔۔۔”

نہیں با ری با ری دینے وہ مسکر ائی اور چا ئے کاکپ پر چ میں رکھ کر ا “جی۔۔۔مما نی جان۔۔۔”

ء میں شا ویز وہاں آ نمو دار ہو ا۔لگی۔اسی اثنا

جا نے پر خود ہی وہ چا ئے پکڑ اتے ہو ئے اچانک سے اسکے وہاں آ “یہ یہاں۔۔۔کیوں۔۔؟؟”

سے سو الیہ بولی۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 16 | 72

www.Novelshub.pk

نہ جلدی “شا ویز۔۔بیٹا۔۔۔کب آ ئے آ فس سے؟؟” یمعاس سے پہلے وہ کسی سے بات کرتا سا

سے بولیں۔

دیکھا جو جنت کی طر ہا رون کے بیٹے )جہانگیر( کو گھور کر اس نے گھور کر مسز “بس ابھی۔۔۔”

ف بغو ر دیکھ رہا تھا اور پھر اپنی ماں کو جواب دیا۔

مسز ہا رون محبت سے بولیں۔ “اچھا۔۔۔بیٹھو بیٹا۔۔”

ہا رون صا حب کو بتا ما مو ں جان )ندیم( “یہ۔۔۔شا ویز ہے۔۔۔۔ہمارا سب سے چھو ٹا بیٹا۔۔۔”

نے لگے۔

ہو ئے۔ وہ مسکر ائے اور شا ویز سے ملنے کے لیے اٹھ کھڑ ے “۔۔۔اچھا۔۔۔۔اچھا”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 17 | 72

www.Novelshub.pk

غصہ اس بمشکل ہی شا ویز نے خندہ پیشانی سے ان سے ملا قا ت کی مگر اس کو سب سے ذیا دہ

بغور دیکھے جا رہا تھا۔جہانگیر نے بھی اسے ملنے کے لیئے ہاتھ آگے )جہانگیر( پر آ رہا تھا جو جنت کو

یا جس پر اس نے برائے نام ہی اس سے ہاتھ ملایا۔بڑھا

اسکی بہنیں اور مہر رہگھر کے با قی افر اد چھپ کر مہما نوں کو دیکھ رہے تھے جن میں ایمل، سد

بیٹوں کی بچیو ں کو سا منے آ اسکے چچا کی بیٹی تھی۔۔۔کیو نکہ اماں بی نے ندیم اور نعیم اپنے دونوں

دیکھنے آ ئے نکہ وہ اس معا ملے میں ذرا سخت تھیں۔۔۔جسکو نے سے منع کر دیا تھا۔کیو

ہنی ی بہو اور بیٹاہیں۔۔۔بس اسی کو دیکھیں۔۔۔یہی سو چ تھی انکی۔۔۔جبکہ ندیم صا حب کی بڑ

مو ن کے سلسلے میں ملک سے با ہر گئے ہو ئے تھے۔

آ خر شا ویز بو لا۔ “کیا نام ہے آپکا۔۔۔”

سے بولا۔وہ ہو لے “جی۔۔۔جہانگیر۔۔۔”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 18 | 72

www.Novelshub.pk

اور اماں بی۔۔۔۔آپ اتنی سا دہ لگتی تو ام م م۔۔۔امی۔۔۔۔ابو۔۔۔۔آپ بھی ناں!”

وہ رک رک کر کچھ سو چتے ہو ئے طنز یہ انداز سے بولا۔جبکہ بڑی اور چھو ٹی مما نی “نہیں۔۔۔

جان پر یشانی سے اس کا چہر ہ پڑھنے لگیں۔

بولا۔وہ بے حددکھ سے “جنت جہانگیر۔۔۔۔اف ف ف۔۔۔“

لا جبکہ جنت کی آ وہ سب کی طر ف دیکھ کر بو “ناں؟؟ہے کہ نہیں؟؟ کتنا عجیب لگ رہا ہے”

ں سے اسے دیکھنے لگے۔نکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں تھیں اور با قی گھر والے حیر ان کن نگا ہو

عقل کہ کمبھئی۔۔۔۔مسٹر جہانگیر آپ۔۔۔۔بہت خو بصورت ہیں۔۔۔دیکھنے سے لگتا تو نہیں”

وہ طنز یہ بولا۔ “ہیں آپ؟؟

گی سے ہا رون صا حب سنجید “ندیم صا حب۔۔۔یہ۔۔آپکا بیٹا۔۔کیا کہہ رہا ہے؟؟؟ ”

بولے۔اور بات کر تے کر تے رکے۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 19 | 72

www.Novelshub.pk

مسز ہا “ارے بہن۔۔۔ہم تو آپکو معز ز لو گ سمجھ کر آ ئے ہیں یہاں۔۔۔اور یہ آپکا بیٹا۔۔۔”

۔رون اسکی حرکت پہ سخت برہم ہوئیں

شا ویز ہنسا۔ “معز ز لوگ سمجھ کر۔۔۔”

وہ ہنسا اور طنز یہ مز “۔۔۔۔ کی راہ لیجیئےگھرتو اب گو یا کہ ہم معز ز نہیں رہے؟؟ تو اٹھیے اور اپنے ”

ئے۔ید کھلکھلا یا۔اماں بی اور با قی سب اسکی اس حر کت پر بے حد حیر ان ہو

روم کے دروازے ایمل،سدرہ اور مہر بھی ہکی بکی رہ گئیں۔۔۔

گ

ن

ی

اندر کا منظر صا ف سےوہ ڈرائ

روم میں مہما نوں کی طر ف سے سخت بر ہمی

گ

ن

ی

کا اظہار تھا جسے دیکھ رہی تھیں۔۔۔جبکہ ڈرائ

بہت معذ رت کی دیکھ کروہ تینوں تیزی سے وہاں سے ہٹ گئیں۔۔۔اماں بی، ندیم اور نعیم نے

دیکھ کر وہاں سے فورا با جبکہ جنت اس معا ملے کو مگر اس کے با وجود بھی وہ انہیں روک نہ پا ئے

ہر آ گئی۔نعیم اور زیبا نے بھی اپنی راہ لی۔

٭٭٭٭٭٭٭

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 20 | 72

www.Novelshub.pk

کی طر یہ اماں بی تھیں جو شعلہ “میں پو چھتی ہوں آ خر بنا ء اجازت کے تم وہاں آ ئے ہی کیوں؟؟”

ر ک کر شا ویز سے پو چھ رہی تھیں جبکہ شا ویز نظر یں جھکا ئے سہما ہو ا بس زمین پہ نظر یں جما

ھٹت

ح

ئے ہو ئے تھا۔

نہ ہکلا تے ہو ئے “اماں بی۔۔۔بچہ ہے۔۔۔آپکو تو پتہ ہے ناں!!” یمع لے سے بولیں جس ہوسا

پر ندیم صا حب نے گھور کر اس کو دیکھا۔

نہ تم بھی۔۔۔یہ۔۔۔بچہ ہے؟؟ حد” یمع لے۔بووہ تقر یبا غصہ سے “ کر تی ہو سا

ڑ پلائی۔جھادونوں کو خوب اماں بی نے “اب تم دونوں میاں بیوی لڑ نا بند کرو۔۔۔”

ندیم صا حب مز ید بو لنے کی کو شش کر نے لگے۔ “مگر اماں بی۔۔۔۔”

وہ حکمیہ “۔کر نی ہے۔۔ بس جا ؤ تم لو گ یہاں سے۔۔۔۔مجھے آ ج اس سے اکیلے میں بات”

انداز سے بو لیں۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 21 | 72

www.Novelshub.pk

ئے فورا سے با ہر نکل ہودونوں نے ایک دوسر ے کو دیکھا اور پھر شا ویز پر نظر ڈالتے “جی۔۔۔”

گئے۔

نرمی سے اب کے انہوں نے قدرے“ہاں تو۔۔۔بر خودار۔۔۔مسئلہ کیا ہے تمھیں آ خر؟؟”

استفسار کیا۔

لا ئق ہے کےتھا۔۔۔وہ جہانگیر۔۔۔وہ کسی طر ح سے جنت اماں بی۔۔۔آپ نے دیکھا نہیں ”

ند با ندھتے ہو ئے ذرا سی ہمت سے اس “ہی نہیں۔۔۔تو پھر آپ۔۔۔ یھم

ت

پہلے اپنی بات سےوہ

مکمل کر تا اماں بی اپنی گر جدار آ واز میں بو لیں۔

“؟بولو؟ اب تم مجھے بتا ؤ گے کہ کو ن کس کے لا ئق ہے؟؟ اور کون نہیں؟؟ ہاں؟؟”

وہ سہم کر بولا۔ “اماں بی۔۔۔وہ۔۔۔”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 22 | 72

www.Novelshub.pk

ھا ری جنت سے؟؟ جو کو ئی اس کا رشتہ دیکھنے”

م

ت

آ تا ہے۔۔تم یہی حال کیا وہ؟؟ آ خر کیا دشمنی ہے

ساتھ تو حد ہی کردی کر تے ہو ان کا۔۔۔جیسا آ ج ان لو گو ں کے سا تھ کیا۔۔بلکہ ان لوگوں کے

“تم نے بدتمیزی کی۔۔

نے لگا جبکہ اس کے وہ شر مندگی کا اظہار کر نے کی کو شش کر “ ہو گئی۔۔۔اماں بی۔۔۔غلطی”

چہر ے سے شر مندگی کسی حد تک بھی معلو م نہیں ہو رہی تھی۔

انہو ں نے اسے مز ید گھور کر دیکھا۔ “غلطی۔۔۔؟؟”

وہ مز ید الجھیں۔ “آ خر تم چا ہتے کیا ہو؟؟”

۔وہ دبی آ واز میں بو لا “جنت کو۔۔۔”

“کیا؟؟ کیا کہا؟؟”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 23 | 72

www.Novelshub.pk

وہ ہکلایا۔ “وہ۔۔۔اماں بی۔۔۔”

“ابھی تو جنت پڑ ھ رہی ہے۔۔۔تو آپ کیوں؟؟”

وہ نر می سے اسکو ٹو کتے ہو ئے بولیں۔ “دیکھو بیٹا۔۔۔”

“ہم جو کر رہے ہیں اسکی بھلا ئی کے لیے کر رہے ہیں۔”

وہ پھر سے بولا۔ “مگر اماں بی۔۔۔”

کر بر ہم مز وہ الجھ “گیا۔۔تمھیں سمجھ نہیں آ رہی میری بات کی؟؟ارے بس۔۔۔بہت ہو ”

اجی سے بولیں۔

تم نے کی تو بہت بحث پہ بحث کیے جا رہے ہو فضول میں۔۔۔اور آج کے بعد اس قسم کی حر کت”

ھا رے ساتھ۔۔۔

م

ت

“بر ے سے پیش آ ؤ ں گی

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 24 | 72

www.Novelshub.pk

“سمجھے۔۔۔”

کر تے ہوئے بولا۔ وہ نیم مسکر ا ہٹ پیش “ابھی کو نسا پھو لوں کے ہار پہنا رہی ہیں۔۔۔”

وہ اسکی بات کو سمجھنے کی کو شش کر نے لگیں۔ “کیا کہا تم نے؟؟”

“نہیں۔۔۔کچھ بھی تو نہیں۔۔۔”

وہ جان چھڑ وا تے ہو ئے بولا۔ “اچھا۔۔۔اب میں جاؤں؟؟”

ھا ری سمجھ میں آ گئی ہے تو جا سکتے ہو۔۔۔”

م

ت

“میری بات

وہ گر دن “ئے گی۔۔۔ آشقو ں کو سد ھر نے نہیں دیتا۔۔۔تو مجھے کیا خا ک سمجھ کبھی عا عشق”

سے با ہر آ تے ہو ئے مسکر ا رہا تھا۔ ڈرائنگ رومہلا کر پلٹ کر

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 25 | 72

www.Novelshub.pk

نہ با ہر کھڑی ندیم “نجا نے کیا کہا ہو گا اماں بی نے اسے۔۔۔” یمع حب سے کہہ رہی تھیں۔صاسا

ھا را لا ڈلہ۔۔۔اسکے”

م

ت

بھی کہ اسے اماں بی کے کچھ تا ثر ات دیکھ کر لگ نہیں رہا کہیں سےلو آ گیا

ا ہٹ کے آثار دیکھتے مسکرندیم صا حب شا ویز کے چہر ے پر “کہنے کا ذرا سا بھی اثر ہو ا ہے۔۔۔

سے بولے۔ ہو ئے طنز یہ انداز

یز کی طر ف و وہ شا “آپ تو بس۔۔۔ہا تھ دھو کے پیچھے پڑے رہتے ہیں میر ے بچے کے۔۔۔”

پیا ر سے دیکھ کر پھرندیم صا حب سے رو نے والے انداز سے بولیں۔

ھا ری ڈھیل”

م

ت

نہ بیگم۔۔ یہ یمع سے بولے اور پھر غصہوہ قدرے “اور حمایت کا ہی نتیجہ ہے سا

جبکہ انہوں نے لا پر وا ہی سے انکی بات کو سنا اور ان

ی

سنا کر تے ہو ئے شا ویز سے وہاں سے چلدین

ڈ پیا ر کر نے لگیں۔لا

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 26 | 72

www.Novelshub.pk

کوئی جنت کے ساتھ ناانصافی نہیں کررہا۔۔ تم سمجھتے کیوں نہیں میرے بچے نہ کیاکرو ایسا۔۔”

“ہو۔۔

ڈرتی ہیں اماں بی کونسا کوئی دیو ہیں۔۔جن سے اتنا ٹینشن ناٹ۔۔ ارے میری ماں۔۔”

۔بولاوہ انکے گلے کے گرد اپنی بانہیں پھیلاتا ہوا بے حد لاڈ سے “آپ؟؟

مگر اسکے لفظوں کیاانہوں نے اسے منع “ایسا نہیں کہتے۔۔۔ دادی ہیں تمہاری۔۔ شاویز۔۔”

پہ خود کو ہنسنے سے روک نہ پائیں۔

وہ انہیں آنکھ مارتے ہوئے بولااور مسکرایا۔ “ویسے ایسا ہی ہے ناں۔۔”

ہنسا۔کر انہوں نے اسے شکایتی نظروں سے گھورا تو وہ مزید کھلکھلا “شاہ ویز۔۔”

☆☆☆☆☆☆☆☆☆

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 27 | 72

www.Novelshub.pk

ٹا پ پر اسا ئنمنٹ کا مہر اسکے کمرے میں دا خل ہو ئی۔معمو ل کے مطا بق وہ مغر ب کے بعد لیپ

ت نہیں کی۔جو کچھ شا ہی کا م کر رہی تھی۔اس نے جنت کو بغور دیکھا مگر جنت نے اسکے کو ئی با

عجیب سی شر ارت تھی۔۔۔ایک دفعہ تو ہو ا نہیں تھا مگر مہر کی آ نکھوں میں اکویز نے کیا وہ پہلی

ٹا پ پر نظر یں جما لیں۔شک تھا جسے سمجھتے ہو ئے جنت نے لا پر وا ہی سے اسے دیکھا اور پھر لیپ

تے ہو ئے دبی مسکر ا ہٹ مہر نے آ خر خا مو شی تو ڑ “ڈیر کز ن۔۔۔نظر یں کیوں چر ا رہی ہو؟؟”

کہا۔سے

وہ ہو لے سے ہنس دی۔“ نظر یں؟؟ بھلا میں کیوں چر ا ؤں گی۔۔۔”

“ام م م۔۔۔۔تو پھر خا مو ش کیوں ہو بھلا؟؟”

لی۔بووہ چڑ کر تھکی ہو ئی “یا ر دل نہیں چاہ رہا میر ا بات کر نے کو۔۔۔”

مہر تھو ڑی آ ہستگی سے بولی۔ “جنت۔۔۔”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 28 | 72

www.Novelshub.pk

جواب دینے لگی۔وہ کام کر تے ہو ئے اسے “ہاں۔۔”

مجھے تو لگا تھا آج بات بن ہی جائے گی ۔۔خیر کیا کر سکتے ہیں۔۔ ”

کام کرنے میں مگن اسکی بات پہ اس نے اسے لاپرواہی سے دیکھا اور پھر سے لیپ ٹاپ پہ اپنا

چ سل

ی نہیں ہے ۔ہوگئی ۔ مہر سمجھ چکی تھی کہ اسے اس حوالے سے بات کرنے میں کوئی د

دیکھا۔ اس نے گہر ے انداز سے اسے “ایک بات پو چھوں؟؟”

“ہاں۔۔۔”

اس نے شر طیہ انداز میں کہا۔ “اگر جھو ٹ نہ بو لو تو؟؟”

وہ سو الیہ انداز میں بولی۔ “پہلے کبھی جھوٹ بو لا ہے مہر؟؟”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 29 | 72

www.Novelshub.pk

“اچھا۔۔۔پہلے یہ لیپ ٹاپ تو بند کرو۔۔”

کار اسکی جا نب متو جہ ہو اس نے لیپ ٹا پ کو بند کیا اور آ خر “اچھا بابا۔۔۔یہ لو۔۔۔کہو اب؟؟”

ئی۔

“کیا تم ابھی شا دی نہیں کر نا چا ہتی؟؟”

۔وہ افسر دگی سے بو لتے ہو ئے رکی کمپلیٹ ہولیں پھر۔۔ مگر۔۔ نہیں یا ر۔۔۔پہلے سٹڈیز ”

“مگر؟؟ مگر کیا؟؟”

اور سب سے بڑ ھ کر اماں جان کہیں گے۔۔۔مجھے ویسے ہی کر نا ہو گا ناں! جیسے ماموں اور مما نی”

وہ افسر دہ ہو ئی۔“بی کا فیصلہ ہے یہ۔۔۔۔۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 30 | 72

www.Novelshub.pk

ھل ئی۔ “اف ف ف۔۔۔اماں بی۔۔۔” ج

گ

ج ن

وہ

“آ خر تم کہتی کیوں نہیں ان سے کچھ۔۔۔”

اس نے انجان بنتے ہوئے پوچھا۔ “کیا کہوں ان سے؟؟”

وہ غصہ سے بولی۔ “ؤ ں تمھیں۔۔اب یہ بھی میں بتا ”

وہ ہو لے سے ہنس دی۔ “اچھا اب غصہ تو نہ کرو۔۔۔”

وہ بے زاری سے اسکی ہنسی کو دیکھتے ہو ئے بولی۔ “جنت۔۔۔”

وہ مہر کو تسلی دیتے ہو ئے بولی۔ “ریلیکس۔۔۔۔ کیا ہے؟؟”

ھا ری خا طر بول تو لیتا ہے”

م

ت

“۔۔تم سے اچھا تو شا ویز ہے۔۔۔کم از کم

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 31 | 72

www.Novelshub.pk

بات کو لا پر وا وہ اسکی “مہر۔۔۔چلو۔۔۔چلیں۔۔۔کچن میں بہت سا کام کر نے والا پڑا ہے۔۔”

اس میں ایک عجیب پرہی سے سنتے ہوئے سنجیدگی سے بولی جبکہ مہر نے شاویز کے نام لیے جانے

سی تبدیلی محسوس کی۔

٭٭٭٭٭٭

ں کی رات کے کھانے میں کچن میں داخل ہوتے ہی دونوں نے کھانا بنایا۔اتوار تھا سو اتوارکو دونو

تھی۔گئی کیخود ہی قبول ڈیوٹی ہوتی تھی،جو دونوں کی طرف سے رضاکارانہ طور پر

غیر ضروری تھی کہ کچن میںایمل اور سدرہ کی مدد سے مہر نے ڈائیننگ ٹیبل پر کھانا لگا یا،مگر جنت

کاموں کو کھولے بیٹھی انہیں اگنور کررہی تھی۔

سے دا خل ہو ئی۔ “تم بھی با ہر۔۔۔ آجا ؤ اب” مہر کچن میں فورا

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 32 | 72

www.Novelshub.pk

رومال سے پلیٹوں کو صاف کرتے ہوئے جان بو جھ کر مصر وف ہو ئی۔ وہ “آ تی ہوں۔۔۔”

ور پلیٹیں پکڑ یں۔سے رو مال ا اس نے اسکے ہا تھ “جنت۔۔۔یہ بعد میں بھی ہو سکتا ہے۔۔۔”

وہ اکتا ئی۔ “مہر۔۔۔۔میر ا جی نہیں چا ہ رہا۔۔”

ھا ری اطلا ع کے لیے عر ض ہے۔۔۔۔ہمارے گھر میں جب تک تم ڈائننگ ٹیبل”

م

ت

پر مو جود نہ

ہو۔۔۔۔اماں بی

۔وہ اسے یا د دہا نی کر وا نے لگیں “کسی کو چمچ تک نہیں پکڑ نے دیتیں۔۔

بارا نہیں شا ویز کی ماموں اور مما نی جان کو کیسے فیس کروں گی۔۔۔ہر با ر۔۔۔ہر مہر۔۔۔میں”

رت بنا کر بولی۔وہ رو نی صو “وجہ سے شر مندگی اٹھانا پڑ تی ہے۔اور وجہ میں ہی ہوں۔۔

مہر نے اسے بغور دیکھا، اور لمبی سا نس بھر ی۔ “اف ف ف۔۔۔”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 33 | 72

www.Novelshub.pk

ل میں یہاں کھڑ جو بھی کیا بہتر ہی کیا۔۔۔اب فضوتم وجہ نہیں ہو۔۔۔سمجھی۔۔۔۔شا ویز نے ”

سمجھاتے ہو ئے وہ اسے “ے رہنے سے با ہر مو جود گھر والوں کے پیٹ پر ظلم کر رہی ہو۔۔۔

۔مذاحیہ انداز میں کھلکھلا ئی اور اسکا ہا تھ پکڑ کر اسے با ہر لے گئی

ہو ئے دیکھااور پر یشانی سی پر بیٹھتےاماں بی نے دونوں کو کر “اتنی دیر کیوں لگا دی آ نے میں؟؟”

سے بولیں۔

لی۔مہر رک رک کر بو “اماں بی۔۔۔وہ۔۔۔جنت کی کچھ طبیعت ٹھیک نہیں تھی۔۔۔”

ے کو حیر ان کن نگا ہو ں شا ویز فورا سے بولا جس پر سب گھر والوں نے ایک دوسر “کیا ہو ا؟؟”

سے دیکھا۔

کی نز اکت کو بھا سدرہ موقع “تنی دیر کیوں لگا دی۔۔۔بہت بھو ک لگی ہے مجھے تو۔۔۔آپیہ ا”

نپتے ہو ئے تیزی سے بولی۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 34 | 72

www.Novelshub.pk

ایمل شر ارتی انداز میں دریا فت کر نے لگی “اماں بی اجازت ہو تو۔۔۔کھا نا کھا لیں اب؟؟”

جس پر اماں بی ہنس پڑ یں۔

وہ اسے اگنور ہی کر رہی تھی۔مگرسب نے کھا نا شر وع کیا جبکہ شا ویز کا بر ابر دھیان جنت پر ہی تھا

اماں بی نے مسکر اتے ہوئے پو چھا۔ “کیسی ہو جنت بیٹی اب؟؟”

“جی ٹھیک ہو ں۔۔”

پریشانی کا اظہار کیا۔نےممانی جان زیبا “بھلا بتا دیتیں۔۔ آج کچن میں کھانا ہم بنا لیتے۔۔”

کام کر تے کر کارا اسا ئنمنٹ نہیں۔۔ ممانی جان۔۔ایسی کوئی بات نہیں۔۔ٹھیک ہوں۔۔بس ذ”

تعاقب کیا جو بات تو کاوہ وجہ بیان کر نے لگی تو انہوں نے اسکی نظروں “تے تھک گئی تھی۔۔۔۔

ان سے کررہی تھیں مگر سنانا کسی اور کو چاہتی تھیں۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 35 | 72

www.Novelshub.pk

اس کی وضاحت پہ ویسے بھی کھانا تو مہر نے بنایا ہے ۔۔میں نے تو بس اس کی ہیلپ کی ہے ۔۔ ”

مہر نے اسے کہنی مار کر چپ کروایا۔

زیبا کی ذومعنی بات کو سبھی نے کوئی بات نہیں۔۔ سیکھ لوگی تم بھی دھیرے دھیرے سب۔۔ ”

اگنور کیا۔

بو لے۔ ندیم مامو ں “امم مم۔۔۔مہر تم بہن کا سر دبا دینا کھا نے کے بعد۔۔۔”

وہ ہو لے سے مسکر ائی۔ “ن۔۔۔جی۔۔۔تایا جا”

اور نظر یں ئی اجنت بھی ہو لے سے مسکر “نہیں ما مو ں۔۔۔اسکی کو ئی ضر ورت نہیں۔۔۔”

جھکا ئے ہو ئے بو لی۔

مذاحیہ انداز ایمل “۔۔ابو جی۔۔۔یہ مہر آپیہ سر نہیں دبا ئیں گی۔۔۔بلکہ سر کھا ئیں گی بہت۔”

نے اسے گھور کر دیکھا۔مہر صا چب دونوں کھلکھلا کر ہنسے اور سے بولی جس پر ندیم صا حب اور نعیم

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 36 | 72

www.Novelshub.pk

ئی تو ایمل ہنستی ہنستی مہر زیر لب مسکرا “لڈو میں ہراتی ہوں تمہیں۔۔ ٹینشن نہ لو۔۔ بچو۔۔”

رکی۔وہ سمجھ گئی تھی کہ اب اسکی خیر نہیں۔

حب اٹھے۔ صانعیم “اچھا۔۔۔اماں بی۔۔۔چلتا ہو ں میں۔۔۔صبح جلدی جانا ہے آ فس۔۔۔”

مہر فورا سے بولی۔ “پاپا۔۔۔مگر چا ئے؟؟”

زیبا کے منہ سے عاجزانہ پہانکی بات “چا ئے پی لی تو نیند نہیں آ ئے گی۔۔ زیبا دودھ لے آنا۔۔ ”

انداز میں صرف جی ہی نکلا۔

اسکے سر س آکر پاوہ جنت کے “میری چا ئے جنت کو دے دینا۔۔۔مز ید فر یش ہو جا ئے گی۔۔”

پر ہا تھ رکھ کر بولے اور وہاں سے چلے گئے۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 37 | 72

www.Novelshub.pk

نہ،زیبا اور شاہ یمعباری باری سب اٹھے اور اپنے کمرے میں چلے گئے۔اس وقت وہاں سا

موجود تھے۔ ایمل اور سدرہ دونوں گپیں لگانے میں مصروف تھیں جبکہ مہر اور جنت برتن ویز

سمیٹنے میں مصروف تھیں۔

نہ نے اسے شاہ “میں ہیلپ کروادوں؟؟” یمعاشارة دور رہنے سے ویز فورا سے آگے بڑھا تو سا

منع کیا۔

ضح تھا۔زیبا کے لفظوں طنز وا “تم تو ہر وقت بچی کی ہیلپ میں لگے رہتے ہو۔۔”

چلی گئی،لیکن مہر نے زور دے کر کہا تو وہ خاموشی سے مسکراتے ہوئے وہاں سے “امی۔۔۔”

معنہ کو اسکی یہ بات بہت حد تک چبھی تھی۔اور جنت کا حال بھی کچھ ایساسا ہی تھا۔ی

نہ نے انہیں مخا یمع طب کیا۔وہ دونوں بھی چچی کے طنز پہ ہکا بکا رہ گئیں،تبھی سا

“ہے۔۔۔ چلو۔۔۔۔بچیو۔۔۔ ایمل سدرہ۔۔۔۔تم لوگ بھی اٹھو۔۔۔ صبح جلدی سکول جانا”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 38 | 72

www.Novelshub.pk

ہاں سے اٹھیں اور چلی گئیں۔دونوں بھی و “جی۔۔۔ امی جی۔۔۔”

☆☆☆☆☆☆☆☆

۔اماں بی کے دو بیٹے تھے۔ ندیم صاحب بڑے بیٹے تھے اور نعیم صاحب چھوٹے

رہ اور ایمل تھیں۔جبکہ نعیم ندیم صاحب کے ہاں اولاد میں دو بیٹے شماز اور شاویز اور دو بیٹیاں سد

ہی پیدا ہوئی تھی۔۔۔ مہر۔۔۔ صاحب کے ہاں صرف ایک بیٹی

کی پیدائش کے فورا بعد ہی۔۔۔ اماں بی کیمہر

کے جانے کے بعد اسکے بیٹی شاہینہ کے ہاں جنت پیدا ہوئی مگر اس دوران وہ چل بسی۔۔۔ شاہینہ

نواز نپ دیاکہ "کبیر سوکے سسرال والوں نے اسکی کی بیٹی کو اس کے ننھیال والوں کو یہ کہہ کر

گا۔"ہتا ۔۔ اور آپ بھی اس سے رابطہ نہ کریں تو بہتر ہواسے اپنانا نہیں چا

تھا جس کے باعث اس جنت کا باپ لندن میں تھا۔اسکے گھر والوں کا اسکی دوسری شادی کا منصوبہ

ہو گئی ہے۔ سے جنت کی پیدائش چھپائی گئی۔۔۔ بلکہ یہی بتایا کہ دونوں کی موت واقع

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 39 | 72

www.Novelshub.pk

کزن سے دوسری شادی کرلے،تبھی اسکو بتا یا گیا کہ اپنی پا کستان آ کر وہ چاہتے تھے کہ کبیر

بیوی کے ساتھ ساتھ بیٹی بھی مر گئی ہے۔ اسکی

سن کر کبیرصاحب پاکستان کبھی مگر کبیر کے گھر وا لوں کی سا زش نا کام ہو جاتی ہے کیونکہ اس خبر کو

صدمہ برداشت نہیں کر کاوہ شاہینہ اور اپنی بیٹی کی موت کیونکہ نہ آنے کا فیصلہ کر لیتے ہیں

ابطے سے بھی جاتے رسکے۔۔یوں اسکے گھروالوں کا منصوبہ تو ناکام ہوا ہی دوسرا وہ کبیر سے

ابطہ کرنے کی رہے۔ اور یہاں جنت کے ننھیال والوں میں سے کسی نے بھی کبیر صاحب سے ر

لیا۔ اسے اتنا پیار دیا رکھ پاس ہی کوشش نہیں کی۔بلکہ شاہینہ کی نشانی کو اپنے گھر کی جنت بنا کے

کہ اسے کبھی کسی محرومی کا احساس ہی نہیں ہوا۔

☆☆☆☆☆☆☆☆

تن تنہا بالکنی میں ٹہلتے ہوئے وہ آج ہونے والے واقعے کو سوچ رہی تھی۔۔۔ بلا شبہ یہ کوئی نئی

یز بات نہیں تھی مگر اب اس کی یہ بار بار ہونے والی حرکت سے وہ عاجز آ چکی تھی۔۔ کبھی وہ شا و

جس میں شاویز نے جہانگیر اور اس کے گھر والوں کو بے کی باتوں کو سوچتی تو کبھی اس واقعہ کو

عزت کیا۔۔۔ ابھی وہ اسی سوچ میں مگن ہی تھی کہ ٹھنڈی ٹھنڈی ہو ا نے رات کی تا ریکی میں

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 40 | 72

www.Novelshub.pk

سکے با اس آ گھیر ا۔۔۔۔سر دی کی پہلی لہر تھی جو کہ اسے شدت سے محسوس ہو رہی تھی ہو ا سے ا

ل اڑ رہے تھے۔۔۔اسی ثناء میں شا ویز اسکے پاس آ مو جود ہو ا۔

وہ حیر ت سے بولا۔ “تم یہاں؟؟اکیلی؟؟”

وہ اپنے خیالات سے نکلی اور اسے اپنے سا منے دیکھ کر ہڑ بڑ اسی گئی۔

ھل ئی۔و “تم یہاں؟؟ اور کو ئی تما شا با قی ہے تو وہ بھی کر سکتے ہو تم۔۔۔”

گ

ج ن

ہ

وہ آ ہستگی سے بولا۔ “ شا؟؟ جینی۔۔۔؟تما”

اس نے با لوں کو پیچھے کر تے ہو ئے کہا۔ “ہاں! تما شا۔۔۔”

وہ بے مر وتی سے بولی۔ “ہٹو میر ے راستے سے۔۔۔”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 41 | 72

www.Novelshub.pk

اس نے اسکا ہا تھ پکڑ ا جس سے وہ جا تے جا تے رکی۔ “جینی۔۔۔رکو تو۔۔۔”

سے کہا اور ہا تھ اس نے غصہ “ت ہو سکتی ہے۔۔۔شا ویز۔۔۔پلیز۔۔۔ہا تھ پکڑ ے بغیر بھی با”

کو چھڑ وا یا۔

الیہ بولا۔ وہ سو “ہاں! ہو تو سکتی ہے۔۔۔۔مگر۔۔۔تم میری بات سنتی ہی کہاں ہو؟؟”

وہ اکڑ کر بولی۔ “ہاں۔۔۔تو بات کرو ناں! بکو اس سننے کے لیے میر ے پاس ٹا ئم نہیں۔۔۔”

لا۔وہ پا گلوں کی طر ح بو “ ہے تمھیں؟؟بکو اس؟؟ کیا یہ سب بکو اس لگتا”

وہ سر کو جھٹک کر بولی اور پھر وہاں سے تیزی سے ہو تے ہو ئے “ہاں!!ایک دم بکو اس۔۔۔”

اپنے کمرے تک آ ئی جبکہ وہ اسکے جو اب پر سپاٹ نظر وں سے اسے جا تے ہو ئے دیکھتا ہی رہ گیا

ٹے۔۔۔یہ وہی جانتا تھا۔۔۔دل کا خون آ مگر کتنے دیے اسکے دل میں بجھے۔۔۔کتنے شیشے ٹو

نکھوں میں پا نی بن کر بہنے لگا جسکو اس نے فورا سے صا ف کیا اور آ سمان کو دیکھتے ہو ئے گہری سو چ

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 42 | 72

www.Novelshub.pk

میں محو ہو گیا۔اسے وہ سب یا د آ نے لگا جو ما ضی میں گز ر چکا تھا۔۔۔وہ سب حسین پل جو کبھی

والی بات سے دونوں کی دوستی میں ایک خلا سا آ گیا تھا۔جینی کے سا تھ گز رے۔۔۔مگر یہ رشتے

“بکواس نہیں ہے یہ۔۔”

ے کمرے میں گھس ایک تو تم میری اجازت کے بنا ء میر یہ سب بکواس نہیں تو کیا ہے؟؟؟”

ہ اس پہ چیخی۔و “آئے ہو اور اوپر سے دیدہ دلیری تمہاری۔۔ تمہیں احساس تک ہی نہیں۔۔

“ بولو؟؟؟ ؟؟؟ہوس ہے؟؟ جو بناء اجازت لیئے میرے دل پہ قبضہ کیے ہوئے اور تمہیں احسا”

وہ بھی اسی کے انداز میں بولا جس پہ وہ شاکڈ ہو کر رہ گئی۔۔

☆☆☆☆☆

ئے تیزی سے فر روازہ کھو لتے ہومہر کھلکھلا کر ہنسی اور گا ڑی کا د “وہ! آج ڈرائیور کی جگہ تم؟؟”

نٹ سیٹ پر آ مو جود ہو ئی۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 43 | 72

www.Novelshub.pk

وہ بو لتے بو “ہے۔۔۔سو۔۔۔ ہاں!! گھر جا رہا تھا۔۔۔اماں بی کا فون آ یا کہ ڈرائیور گا ؤں گیا ”

ی رہی۔کھڑلتے جنت کی آ مد پر رکا۔اس نے ایک نظر شا ویز کو دیکھا اور با ہر ہی

اسے دیکھا۔مہر نے حیر ت سے “ارے۔۔۔تم۔۔۔رک کیوں گئی؟؟”

میں لیا اور بمشکل ہی اس نے ہا تھوں میں مو جود کتا بوں کو مضبو طی سے گر فت “کچھ نہیں۔۔۔”

سے اسے دیکھ رہا تھا۔شیشےگا ڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھی جبکہ شا ویز تشویشی انداز میں گا ڑی کے

مہر نے مسکر ا کر “۔ چلو۔۔اب تم آ ہی گئے ہو تو ڈرائیور کی جگہ ہمیں شا پنگ کے لیے ہی لے”

کہا۔

لا نے کی کو شش کر نے لگا دوہ اسے یاد “ڈرائیور کی جگہ آ یا ہو ں!! ڈرائیور نہیں ہو ں میں۔۔۔”

اور اسکے سا تھ ہی کا ر ڈرائیو کی۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 44 | 72

www.Novelshub.pk

وہ کھلکھلا کر ہنسی۔ “اوہ! یہ تو مجھے پتہ ہی نہیں تھا۔۔۔”

مگر وہ سنا شا ویز کو ہی جینی نے اطلا ع دیتے ہو ئے کہا “مجھے بک شاپ سے کچھ بکس لینی ہیں۔۔۔”

رہی تھی مگر اسکا دھیان شا ویز پر نہیں تھا۔

ئے با ہر مو جود ہواس نے اسے دیکھا مگر جینی نے نظر یں گھما تے “اچھا۔۔۔۔ ٹھیک ہے۔۔۔”

مناظر کو بغور دیکھنے لگی۔

وہ اس پر آ جھپٹی۔ “کیا ٹھیک ہے؟؟ کمینے۔۔۔”

وہ “ کہا تو ٹھیک ہے؟؟نےمیں نے کہا تو تمھیں یا د آ گیا کہ ڈرائیور نہیں ہو تم۔۔۔اور اب اس ”

چلا ئی۔

ہو ئے وہ بمشکل جان چھڑ واتے “اوہ!! مہر۔۔۔ریلیکس۔۔۔۔ٹھیک ہے۔۔۔ٹھیک ہے۔۔۔”

بو لا۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 45 | 72

www.Novelshub.pk

ھل ئی۔ “کیا ٹھیک ہے؟؟” ج

گ

ج ن

وہ

لے سے مسکر ا یا۔وہ چبا چبا کر بولا اور ہو “لے جا ؤں گا ما رکیٹ۔۔۔شا پنگ کے لیے۔۔۔”

نہیں تھا۔اس کا پورا دھیان جنت پر تھا مگر جنت نے اک نظر اٹھا کر بھی اسے دیکھا

اس سے پو چھا۔کراس نے گا ڑی کو روکا اور پیچھے مڑ “کو نسی بک چا ہیئے؟؟ بتا دو۔۔۔”

دروازہ کھو لا۔کاوتی سے کہااور گا ڑی اس نے بے مر “نہیں،۔۔میں خود لے آ تی ہو ں۔۔۔”

۔مہر نے اسے سمجھاتے ہوئے کہا “ا وہ کم آن! جینی۔۔۔۔ دے دو اسے ہی۔۔۔”

تھا۔ شا نام درجکاوہ ایک لمحے کے لئے رکی اور پھر خاموشی سے اسے ایک پرچی دی جس پر بک

ویز نے مسکرا کر اسے دیکھا اور پھر وہاں سے چلا گیا۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 46 | 72

www.Novelshub.pk

ھا را؟جینی!۔۔”

م

ت

مہر گویا ہوئی۔ “۔ مسئلہ کیا ہے

“کیا مطلب؟؟؟”

“ہو تم؟ سی کیوں مطلب یہ ہے کہ۔۔۔ شا ویز کے ساتھ الجھی الجھی”

کہا۔ اس نے کندھے اچکا کر “میرا دل نہیں کرتا اس سے بات کرنے کو۔۔۔ بس”

وہ دبی سی ہنسی سے بولی۔ “دل نہیں کرتا۔۔۔ یا؟؟؟”

وہ سوالیہ بولی۔ “یا۔۔۔؟؟”

ھا ری بک لے کر۔۔۔ لوآ”

م

ت

ائی۔مہر نے اسے دور سے آتا دیکھا اور مسکر “گیا

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 47 | 72

www.Novelshub.pk

سے بولی۔ “بس اب۔۔۔ مارکیٹ کی طرف چلو۔۔۔” شا ویز کے بیٹھتے ہی مہر فورا

وہ التجائیہ بولی۔ “نہیں ہوتی دیر۔۔۔ صرف دس منٹ۔۔۔۔ پلیز۔۔۔”

جینی نے ‘‘مطلب دس منٹ۔۔۔ او۔۔۔کے۔۔ اچھا۔۔۔ ٹھیک ہے۔۔۔ دس منٹ۔۔۔”

واضح الفاظ میں سمجھایا۔

شا ویز پھر وہ جینی سے کہتے ہوئے “او۔کے۔۔۔ بابا۔۔۔۔۔ او۔کے۔۔۔ اب چلیں؟؟؟”

سے بولی،جو کہ بس حیرت سے دونوں کی باتوں میں مگن تھا۔

وہ خود کو نارمل کرتے ہوئے کار ڈرائیو کرنے لگا۔ “ہاں۔۔۔”

ے جلدی سے لے کر آلو بھئی”ی

ی

ٹ ہھا ری مارکیٹ۔۔۔ اب جو چا

م

ت

وہ “ؤ۔۔۔ ۔۔۔ آ گئی۔۔۔

تیزی سے بولا۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 48 | 72

www.Novelshub.pk

وہ لڑتے ہوئے بولی۔ “بڑا احسان کر رہے ہو تم مجھے یہاں لا کر۔۔۔۔”

جنت نے “مہر لے تو آ یا ہے ناں۔۔۔ اب لڑکیوں رہی ہو؟؟ دس منٹ میں واپس آؤ۔۔۔”

یا۔سمجھاتے ہوئے اسے یاد دلا

وہ کھلکھلائی۔ “دس منٹ۔۔”

سے دیکھا۔ااسکی بات سن کر دونوں نے چونک کر “دس منٹ تو نہیں۔۔۔ دو گھنٹے۔۔۔”

جینی غصے سے بولی۔ “دو گھنٹے۔۔۔۔ مہر پاگل ہو گئی ہو؟؟”

اس نے پر سکون انداز سے اسے کہا۔ “ریلیکس۔۔۔”

ھا را یہاں انتظا”

م

ت

سوالیہ کہا۔نےشاویز “ر کریں گے؟؟اور تمھیں کیا لگتا ہے کہ ہم

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 49 | 72

www.Novelshub.pk

اس نے یقینی انداز سے اسے کہا اہو کار کا دروازہ کھولا۔ “آف۔۔۔ کورس۔۔۔”

جینی نے تیزی سے بولا جس سے وہ رک گئی۔ “نو۔۔۔ نیور۔۔۔”

وہ کندھوں کو اچکاتے ہوئے ہنسی اور وہاں سے چلی گئی۔ “مرضی ہے۔۔”

نے غصے سے کہا اور چھینکنے لگی۔ جینی “حد ہوتی ہے۔۔۔”

تو ٹھیک ہے؟”

نت عیطی سے دیکھتے ہوئے اوہ فورا سے فرنٹ شیشے سے “کیا ہوا ہے؟ تمہاری

بولا۔اسکے چہرے سے فکرمندی صاف ظاہر تھی۔

وہ خود کو نارمل کرتے ہوئے بولی۔ “ٹھیک ہوں۔۔”

“اب کیا کریں؟؟؟”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 50 | 72

www.Novelshub.pk

شاویز نے فورا “د ہی بھگتے یہ لڑکی اماں بی کا غصہ۔۔۔۔خو کرنا کیا ہے۔۔۔ گھر چلتے ہیں۔۔۔”

سے کہا۔

وہ کچھ دیر توقف کے بعد بولی۔ “نہیں۔۔۔”

“اس طرح تو ہمیں بھی ڈانٹ پڑے گی۔۔”

ھا را خیال ہے کہ میں یہاں۔۔۔ فضول میں دو گھنٹے برباد کرو”

م

ت

ں؟؟ جبکہ مجھے ابھی تو پھر؟؟

گے میرا۔۔ نئے بھی جانا ہے۔ چچا جان انتظار کررہے ہوں آفس میں ایک اہم میٹنگ کے لئے

گ ہے جو میں مس نہیں کر سکتا۔۔ اب یہاں دو گھنٹے

گ

نیٹ

نیمٹ

رکنے کا مطلب چچا اور ممبرز کے ساتھ

وہ سنجیدگی سے بولتے ہوئے اسے اطلاع دینے لگا۔ “ابا کی ڈانٹ۔۔۔

گ میں نہ جاؤ۔۔۔”

گ

نیٹ

نیمٹ

بولی۔ وہ فورا سے “نہیں۔۔۔ یہ کب کہا میں نے کہ تم

وہ سوال کرنے لگا۔ “تو پھر؟؟”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 51 | 72

www.Novelshub.pk

ئے دیتے ہوئے وہ را “آفس ہی چلتے ہیں۔۔۔ واپسی پہ اس کو پک کر لیں گے یہاں سے۔۔۔”

بولی۔

کر جا سکتی تھی نا! دو گھنٹے رکنے کی کوئی خاص وجہ۔۔؟؟ تمھیں بھی تو لے ٹھیک ہے۔۔۔ مگر”

وہ الجھا۔ “

ئی۔جھنجھلاوہ “مجھے لے کر جانے میں؟؟ ہے تمھیں مسئلہ ہو رہا تو کیا ہوا؟؟”

وہ فورا سے بولا۔ “نہیں۔۔۔ نہیں۔۔۔ ایسی بات نہیں۔۔۔”

ھا رے ساتھ جانے کا”

م

ت

۔۔ مہر نے موقع ہی فار یور کائنڈ انفارمیشن۔۔۔ مجھے کوئی شوق نہیں

والے انداز میں لڑنے ٹتے ہوئےوہ اس کی بات کا “نہیں دیا کہ اس سے کچھ پوچھ سکوں۔۔۔

بولی اور مہر کو فون کرنے لگی جبکہ شا ویز لب بھنچ کر رہ گیا۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 52 | 72

www.Novelshub.pk

اس کے “کہاں ہو تم؟؟ آخر یہ کیا طریقہ ہے۔۔۔ باتیں سننے کے لئے مجھے چھوڑ گئی ہو۔۔۔”

اسے دیکھا۔ انداز پر شا ویز نے شرمندگی سے

بند کردیا۔ سے "وجہ" جان کر فون خود ہی اس نے مہر کو خوب سنائی اور پھر اسکی طرف

وہ الجھا “ ہو۔۔ جینی۔۔۔ سوری۔۔۔ میرا وہ مطلب ہر گز نہیں تھا۔۔ تم خود سے اخذ کررہی”

جبکہ اس نے فون غصہ سے پٹخا۔

ں ہر گز یہاں یہابرتھ ڈے ہے اس کی فرینڈ کا۔۔۔۔ بہانے سے اس لئے روکا ہمیں۔۔۔ کہ تم ”

جھ ہلکا کیا۔بوجینی نے ایک لمبی تفصیل سناتے ہوئے دل کا “رکنے نہیں دو گے اسے۔۔۔

پھلائے ہی بیٹھی منہوہ بار بار بولا اور گاڑی چلا دی مگر وہ “اچھا۔۔۔ سوری۔۔۔ سوری۔۔”

رہی۔

وہ کشمکش میں مبتلا ہوا۔ “تم نہیں جانتی اسکی دوست کو؟؟”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 53 | 72

www.Novelshub.pk

مجھے بھی انوائیٹ کرتی نا۔۔ اب پلیز مجھ میں جانتی ہوتی تو اسکی دوست تم پھر شروع ہوگئے؟؟”

کرلینا۔۔ سے کوئی بات نہ پوچھنا۔۔

س

ن ٹ

سف

ب

وہ تقریبا اکتا سی گئی تھی۔ “شام میں اسی سے

بولی۔اس نے ارد گرد دیکھا اور آ ہستگی سے بولا جس پر وہ زچ ہوکر “جینی۔۔۔”

“اور کوئی بات۔۔۔ جی؟؟”

ہ گاڑی روکتے ہوئے بولا۔و “آگے آ کر بیٹھ جاؤ یار۔۔۔”

رت دیکھ کر کچھ لمحے کے صووہ منہ پھلا کر بولی مگر پھر اس کی رونی “ مجھے نہیں بیٹھنا یہاں۔۔۔”

موجود ہوئی۔ بعد وہ اٹھی اور بمشکل ہی فرنٹ سیٹ پر آ

کیا۔ شا ویز نے دل ہی دل میں شکریہ ادا “تھینک گاڈ۔۔۔”

ہ کچھ دیر توقف کے بعدبولا۔و “جینی۔۔۔ ایک بات پوچھوں؟۔۔۔”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 54 | 72

www.Novelshub.pk

جواب دیا۔ نے اکڑ کر اس “نہیں۔۔۔”

لا۔انداز میں بو وہ رونے والے “جینی۔۔۔آخر اتنا بدلاؤ۔۔۔ کس لئے۔۔۔؟؟”

اور سوالیہ بولی۔ وہ ہنسی“ بات پوچھ کر ہی رہنی تھی تو سوال کیوں پوچھا؟؟؟ جب تم نے”

”Anyway

“۔۔۔ بدلاؤ کیسا؟؟؟

ت مکمل کرتا جینی اس سے پہلے وہ با “۔ ہماری دوستی ایسی ہر گز نہیں تھی۔جیسی۔۔جینی۔۔”

نے بھنوئیں اچکاکر اسے دیکھا۔

پاتا ناں تمھیں وقت نہیں دے”

!!i know that

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 55 | 72

www.Novelshub.pk

“۔۔لیکن جوں ہی بھائی جان آئیں گے ناں۔۔ سب نارمل ہو جائے گا۔۔۔ ابھی ابو کو۔۔۔

وہ اسے ٹوکتے ہوئے بولی۔ “نہیں ہے۔۔ پلیز۔۔ شاویز۔۔۔ ایسا کچھ بھی”

“۔اور رہی بات دوستی کی تو دوست تو ہم آج بھی ہیں اور رہیں گے۔۔۔ مگر۔”

وہ تشویشی انداز سے بولا۔ “مگر۔۔۔”

ھا ری حرکتیں۔۔۔ ”

م

ت

ھا ری فضول قسم کی باتیں۔۔۔۔ اور

م

ت

مگر

i hate all these

وہ نقاہت سے بولی “۔۔۔

۔

رکا۔ گاڑی چلاتے چلاتے وہ “فضول؟؟”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 56 | 72

www.Novelshub.pk

اس نے اثبات میں سر ہلا یا۔ “ہاں۔۔! ایک دم فضول۔۔۔”

ھا ری میٹنگ۔۔۔”

م

ت

کرتی شا ویز اس سے پہلے وہ بات مکمل “اب جلدی کرو۔۔۔ اس سے پہلے

فورا سے بولا۔

۔گواری سے بولاوہ اکڑ کر نا “بے فکر رہو۔۔۔ ضرورت نہیں تمھیں میری فکر کرنے کی۔۔۔”

“جب نظروں سے گرا ہی چکی ہو تو اب؟؟ اس سب کا مطلب؟؟”

This is to muchشا ویز۔۔۔ ”

وہ غصے سے بولی۔ “۔۔۔

“تم غلط سوچ رہے ہو۔۔”

۔شاہ ویز نے اسے غصہ سے دیکھا اور اپنا فوکس کار ڈرائیو کرنے پہ ہی رکھا

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 57 | 72

www.Novelshub.pk

تم ایسی باتیں کررہے ں۔۔ اب کیوںشا ہ ویز۔۔ تم جانتے ہو اچھے سے کہ میں کیا کہنا چاہتی ہو”

“ہو؟؟

کیا۔۔ اور یہ لیئےپلیز۔۔ جینی۔۔ تم بھی اچھے سے جانتی ہوکہ میں نے یہ سب کیوں اور کس ”

کے باہر اس نے کمپنی “تب تک کرتا رہوں گا جب تک۔۔تم میری محبت کو قبول نہ کر لو۔۔

دروازہ کھولا۔ اسکی سائیڈ کاگاڑی روکی اور گاڑی سے باہر آیا۔اور دوسری سائیڈ پر آکر

ساتھ دھمکی اسکے لہجے میں مسکراہٹ کے ساتھ “اب اسے میری دھمکی سمجھو یا ضد۔۔”

تھی،جسے محسوس کرتے ہوئے وہ حیران رہ گئی۔

۔شاہ ویز اس حد تک جارحانہ انداز میں بات کرسکتا ہے اسے اندازہ نہیں تھا

٭٭٭٭٭

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 58 | 72

www.Novelshub.pk

نہ سے پوچھا۔ “بچے آئے نہیں ابھی تک۔۔۔؟؟” یمع اماں بی نے سا

۔وہ وجہ بتانے لگیں “پتہ نہیں ہے۔۔۔ شا ویز کا فون بھی نہیں لگ رہا۔”

را لیے ہوئے بیٹھیں۔اماں بی لاٹھی کا سہا “اندازہ تھا مجھے اس لڑکے کی لا پرواہی کا۔۔۔”

ندیم صاحب فورا سے بولے۔ “ج میٹنگ بھی تھی تو۔۔۔اماں بی۔۔۔ آ”

وہ حکم دینے لگیں۔ “سکو۔۔۔ہاں تو؟؟ بچیا ں بیچا ری وہاں انتظا ر میں ہو ں گی۔فون لگا ؤ ندیم ا”

وہ صو فے پر بیٹھے اور فون ملا نے لگے۔ “جی۔۔اماں بی۔۔”

نہ فورا سے بولی۔ “آپ کے لیے سو پ لے آ ؤں؟؟ ” یمع سا

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 59 | 72

www.Novelshub.pk

وہ غصہ سے فون کو پٹختے ہو ئے “۔۔رہنے دو۔۔۔آ ج اچھا ہو تا میں چلا جاتا۔۔۔۔نہیں”

بولے۔

نہ گھبر ائی۔ “کیا ہو ا؟؟” یمع سا

ھا رے لا ڈلے کا۔۔۔”

م

ت

۔وہ بولے اور غصہ سے اٹھے “فون ہی آف جا رہا ہے

نہ سو الیہ بولی۔“ آپ کہاں جا رہے ہیں؟؟” یمع سا

ھل ئے۔ “کہاں جا سکتا ہوں آخر؟؟” ج

گ

ج ن

وہ

پہلے ہی ٹھیک نہیں۔۔۔”

نت عیطی “آپ کی

حب غصہ کو کنٹر ول کر ندیم صا “ٹھیک ہو ں میں۔۔۔کم از کم فون تو اسے آن رکھنا چا ہیئے تھا۔”

تے ہو ئے بو لے۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 60 | 72

www.Novelshub.pk

لیں جس پر ندیم صا حب کو بواماں بی ذرا نر می سے “ندیم بیٹا۔۔۔بیٹھو۔۔۔نعیم کو فو ن لگا ؤ۔۔۔”

نہ نے شکر ادا کیا۔ان کا یمع حکم ماننا پڑ ا اور دل ہی دل میں سا

٭٭٭٭٭٭٭

یتے دسہارا کرسی کا جینی نے خود کو “جی۔۔ماموں جان۔۔۔ہم بس آ رہے ہیں۔۔۔”

ہوئےکہا۔

یشانی سے پرندیم صا حب “گ؟؟ مگر بیٹی۔۔۔تم آفس میں۔۔وہاں کیا کررہے ہو تم لو”

بولے۔

گ اٹینڈکر نا ”

گ

نیٹ

نیمٹ

ماموں جان۔۔۔بے فکر رہیئے۔۔۔اصل میں۔۔شا ویز کو

ہ شو خیہ انداز و “تھی۔۔۔۔سو۔۔۔ہم نے سوچا۔۔ہم لو گ ذرا کمپنی میں گھوم پھر آ ئیں۔۔۔

سے بولی۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 61 | 72

www.Novelshub.pk

۔لےبو سختی سےوہ ذرا “بیٹی۔۔۔کمپنی نہ ہو گئی کو ئی شا پنگ مال ہے کیا؟؟”

وہ رونے والے انداز میں بولی۔ “سو ری۔۔ماموں جان۔۔۔”

بی کو اطلا ع دینے وہ حکم صا در کر تے ہو ئے فون رکھ کر اماں “جلدی پہنچو۔۔۔تم لوگ۔۔۔”

لگے۔

گ میں ہے۔۔۔جینی نے فون ریسیوکیا۔۔۔بے فکر رہیئے۔۔۔آ رہے ”

گ

نیٹ

نیمٹ

وہ “۔۔۔ہیںنعیم

ئی اور خاموش رہنا ہی ہو ئے بو لے جس پر اماں بی نے ہو لے سے گر دن ہلاانہیں پر سکو ن کر تے

ل پہ آرہا تھا۔ ینچس

مناسب سمجھا۔کیونکہ انہیں اس وقت سب سے زیادہ غصہ

اسے فون کے قر یب نعیم صا حب نے اپنے آفس رو م میں دا خل ہو تے ہی “کس کا فون تھا؟؟”

پایا تو پو چھا۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 62 | 72

www.Novelshub.pk

وہ ہکلا ئی۔ “وہ۔۔گھر سے۔۔۔”

۔لےوہ کر سی پر بیٹھے فا ئل کو پکڑ کر بو “اچھا۔۔۔!یہ مہر کہاں ہے؟؟؟”

وہ مز ید ہکلائی۔ “وہ۔۔۔ ماموں جان۔۔۔وہ۔۔۔”

اس سے پہلے وہ کچھ بو لتی شا ویز دا خل ہو ا۔

وہ اس سے بولا۔ “چلو۔۔۔چلیں۔۔۔”

ا سے اٹھی۔ “ہاں۔۔چلو۔۔۔” وہ فور

ید فائلزکو ٹٹو لنے لگے۔ نعیم صا حب کر سی پر بیٹھے مز “ندر کیوں نہیں آ ئی؟؟ارے بھئی مہر ا”

۔دونوں نے بیک وقت ایک دوسر ے کو دیکھا اور بہا نہ سو چنے لگے “وہ۔۔۔”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 63 | 72

www.Novelshub.pk

ن بو جھ کر کان کے سا تھ وہ بہا نہ گڑ ھتے ہو ئے بولا اور فون کو جا “ہاں۔۔وہ۔۔گا ڑی میں۔۔۔”

لگا تے ہو ئے بولا۔

ی چلنے کا بول وہ اسکو اشا رے سے جلد “ہاں بس آ رہے ہیں۔۔۔چلو جینی۔۔۔۔چلو چلیں۔۔”

کر فورا سے خود با ہر آ مو جود ہو ا۔

“شکر ہے بچت ہو گئی۔۔۔”

ی میں آ مو جود ہو ڑجینی تیزی سے با ہر کی طر ف نکلی اور گا “ہاں۔۔مگر اب جلدی کرو۔۔۔”

ئی۔

کو دھمکا رہی تھی۔ مہر فون پر شا ویز “میں خود ہی چلی جا ؤ ں؟؟ آ رہے ہو تم لو گ؟؟ کہ”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 64 | 72

www.Novelshub.pk

ھا ری وجہ سے اتنا وقت ہو گیا ہے اور تم ہو کہ اب بھی۔۔۔”

م

ت

وہ “حد ہو تی ہے۔۔۔پہلے ہی

غصہ سے ذرا دکھی انداز میں بولا۔

وہ سوالیہ بولی۔ “کیا اب بھی؟؟”

ی انداز “تھ؟؟؟کچھ نہیں۔۔۔اینی۔وے۔۔۔۔تم وہاں ہو کس کے سا”

نس ٹ

سف

ب

میں بولا۔ وہ

وہ زور دے کر بولی۔ “کیوں؟؟”

وہ سوال کر نے لگی۔ “جینی نے تمھیں بتا یا نہیں؟؟”

ھا رے منہ سے سننا چا ہتا ہو ں۔۔۔مجھے نہیں”

م

ت

“لگتا کہ۔۔۔ ہاں بتایا ہے۔۔۔مگر میں

وہ فون پر چیخی۔ “کیا نہیں لگتا؟؟”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 65 | 72

www.Novelshub.pk

انداز میں بولا اور وہ شکی “ساتھ نہیں۔۔۔بلکہ معا ملہ کچھ اور ہے۔۔۔یہی کہ تم دوستوں کے ”

کے منہ سے یہ الفاظ ادا فورا سے گاڑی میں بیٹھا۔جینی نے نظر اٹھا کر بغور اسکی طرف دیکھا جس

ہو ئے تھے۔

ئی۔ وہ کھلکھلا “اوہ! کم آ ن۔۔۔کچھ باتیں پر سنل بھی ہو تی ہیں شا ویز۔۔”

ہ ہنسا۔و “پر سنل۔۔۔”

ہو ئے بولا۔وہ دھمکی دیتے “بے فکر رہو۔۔آج جا تے ہی اماں بی کو بتا دوں گا سب۔۔۔”

سے زیادہ تمھیں اوہ!رئیلی۔۔۔۔چلو میر ا کام آ سان ہو جا ئے گا۔۔۔ویسے بھی۔۔۔ڈانٹ مجھ”

ل ہنسی کے “پڑے گی۔۔۔ ینچس

رہا رے لوٹ پو ٹ ہوماوہ کھلکھلا کر ہنسی جبکہ اسکے سامنے بیٹھا

تھا۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 66 | 72

www.Novelshub.pk

وہ زیر لب آ ہستگی سے بولا مگر جینی کو اسکی آ واز صا ف سنا ئی “حد ہو تی ہے بے شر می کی۔۔۔”

دے رہی تھی جس پر وہ حیر ت سے بس ہو نٹو ں کو سیے اسے دیکھنے لگی۔

۔وہ شر ارتی انداز میں ہنسی “تو کب آ رہے ہو دونوں مجھے پک کر نے؟؟”

لہ ہو ا۔وہ آگ بگو “مہر۔۔۔”

کھ دیا۔وہ ہنسی اور فون ر “ریلیکس۔۔۔ایم ریڈی۔۔۔آ تے ہی مس کال کر دینا۔۔۔”

“ارے میں تمھیں ڈراپ کر آ تا ہو ں مہر۔۔”

س

چ

ل بولا۔ین

وہ کھلکھلا ئی۔ “ارے نہیں۔۔۔مار نہیں کھا نی مجھے گھر سے۔۔۔”

یکھا جو کہ بغور اسے د کی طر ف دوسری طر ف شا ویز نے فون کو ایک سا ئیڈ پر رکھتے ہو ئے جینی

دیکھ رہی تھی۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 67 | 72

www.Novelshub.pk

اس نے گا ڑی اسٹار ٹ کی۔ “پو چھو گی نہیں کہ کیا کہا اس نے؟؟”

اس نے پلکیں جھپکا ئیں۔ “ہاں۔۔۔”

“کیا کہا؟؟”

گر اس کا نام لیا نواب زادی دھمکیاں دینے پہ اتر آئی ہے۔۔۔ ہمیں دھمکی دے رہی ہے کہ ا”

لا۔شا ویز تلخی سے بو “ہمیں پڑے گی وغیرہ۔۔ وغیرہ۔۔ گھر جا کر تو ڈانٹ

جس پر وہ اس کی وہ اسے تسلی دیتے ہوئے بولی “اچھا۔۔۔ ریلیکس۔۔۔۔ کچھ نہیں ہو گا۔۔۔”

طرف دیکھتے ہوئے مسکرا دیا۔

وہ کچھ دیر توقف کے بعد بولا۔ “جنت۔۔۔”

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 68 | 72

www.Novelshub.pk

لی۔وہ باہر کے مناظر سے لطف اندوز ہوتے ہوئے بو “ہاں۔۔۔”

اس کے کہنے پر وہ اس کی جانب متوجہ ہوئی۔ “لک ایٹ می۔۔۔”

“کیا واقعی تمھیں میں فضول لگتا ہوں؟؟؟”

خود سے بولی ۔ لو ۔۔پھر سے شروع ہو گیا یہ۔۔ وہ زیر لب”

ھا ری باتیں ہیں فضول۔۔اب پلیز۔۔۔ میں اس موضوع پر کوئی”

م

ت

نہیں کرنا بات تم نہیں۔۔۔

قدرے سنجیدگی سے بولی۔ وہ “چاہتی۔۔۔

ھا را اور میرا دوستی کا رشتہ ختم نہ ہو تو”

م

ت

وہ موبائل کو کان “۔۔۔ پلیز۔۔۔اور اگر تم چاہتے ہو کہ

کے ساتھ لگاتے ہوئے بولی۔

جس پر وہ ساکت رہ گیا۔مگر چاہتے ہوئے بھی کچھ بول نہ سکا۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 69 | 72

www.Novelshub.pk

لی۔بومہر تیزی سے گاڑی کا دروازہ کھولتے ہوئے “ہیلو۔۔۔ٹو بوتھ آف یو۔۔۔”

ة بولی۔جنت فورا سے باہر آموجود ہوئی اور اس سے اشار “جلدی بیٹھو یار۔۔۔”

مہر فورا سے بولی۔ “اوہ۔۔ ہو! تم بیٹھو یار۔۔۔”

ت گئی مگر اس کی باوہ مسکرائی اور پچھلی سیٹ پر بیٹھ “نہیں۔۔۔ میں پیچھے ہی ٹھیک ہوں۔۔۔”

مسکرا دیا۔سن کر شا ویز نے مایوسی کے ساتھ اسے دیکھا مگر پھر مہر کی طرف دیکھ کر

اور شرارتی بیٹھیمہر “چلو۔۔۔ آؤ۔۔۔ جلدی کرو۔۔لگتا ہے جھگڑا ہوا ہے تم لوگوں میں۔۔۔”

انداز میں بولی۔

بولا جس پر از سے ہاں۔۔۔ کچھ لوگوں کو جھگڑا کرنے کی عادت ہوتی ہے۔۔۔ شا ویز طنزیہ اند”

مہر نے اسے گھور کر دیکھا۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 70 | 72

www.Novelshub.pk

پر مہر کھلکھلا کر ہنسی۔جوابا جنت نے طنزیہ کہا جس “اور کچھ لوگوں کو فضول بحث کرنے کی۔۔۔”

ایک تو مجھے سمجھ نہیں آتی تم لوگوں کی۔۔”

وہ حکمیہ انداز سے بولی۔ “اینی وے۔۔۔ جلدی چلاؤ۔۔۔

بولا۔۔کروہ زچ ہو “رہا میں اس گاڑی کو۔۔۔ چلا تو رہا ہوں۔۔۔ اب اڑانے سے تو”

مہر آنکھ مارتے ہوئے بولی لیکن دونوں تو ہوائی جہاز خرید لو نا۔۔ اب اتنے تو امیر ہم ہیں ہی ۔۔۔ ”

ہی مناسب لگا۔میں سے کسی نے بھی اسکی بات پہ رد عمل کا اظہار نہ کیا سو اسے چپ رہنا

ہیں مجھے بھی ۔۔اف ف ف ۔۔ کیا سڑیل کزن ملے”

٭٭٭٭٭

چھڑی کو زمین پر ٹکا ئے ماں بی۔۔)زیتون بیگم(اوہ سب گھر پہنچے تو وہاں ایک عجیب سا ہی سماں تھا

ہو ئی تھیں۔۔۔۔جیسے ہی ٹکیگھڑی کی ٹک ٹک کو سننے میں محو تھیں اور انکی آ نکھیں دروازے پر

م دعا کر تے اماں بی فورا ہی وہ تینوں دا خل ہو ئے اماں بی نے سبھی کو روکا۔۔۔اس سے پہلے وہ سلا

سے بول اٹھیں۔

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 71 | 72

www.Novelshub.pk

جس پر غا لبا شام کے چار وہ گھڑ ی پر نظر ڈالتے ہو ئے بولیں “یہ کوئی وقت ہے گھر آ نے کا؟؟”

بج رہے تھے۔

جنت نے کپکپاتی آ واز میں کہا۔ “۔اصل میں۔۔۔اماں بی وہ۔۔۔”

وہ غصہ سے بولیں۔ “تم چپ رہو۔۔۔”

بولیں۔ وہ شا ویز کی طر ف اشارہ کر تے ہو ئے “مجھے اس سے پو چھ لینے دو۔۔۔”

مہر بولی۔ “اماں بی۔۔۔وہ۔۔۔”

شارے پر یک اااماں بی کے “تم سے نہیں پو چھا کچھ بھی۔۔۔۔جا ؤ تم لوگ یہاں سے۔۔۔۔”

نہیں۔ وہ دونوں بھا گی بھا گی وہاں سے ایسے غا ئب ہو ئیں جیسے وہاں تھیں ہی

Novels Hub

د از قلم محبت ای

عظمی ضیاء بھیک ہے ش

P a g e 72 | 72

www.Novelshub.pk

ر ے میں اماں بی اور شا ویز ہی موجود تھے۔بات چا ہے بڑی ہو یا

ٹ ہ ک

ٹی۔۔۔اماں بی کو بس چھواب

جو بھی سمجھا کو آج تک انہو ں نے شا ویز پر غصہ کر نے کا بہا نہ چا ہیئے تھا۔اور وجہ یہ تھی کہ شا ویز

ہ کیا۔ یا اس نے ہر دفعہ اس کے بر عکس ہی عمل کیا اور لا پر وا ہی کا مظا ہر

☆☆☆☆☆

ہےجاری